صدر الشریعہ حضرت علامہ مفتی الحاج ابو العلی،حکیم شاہ محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ کے عرس کے موقع پر بتا ریخ یکم مئ ۲۰۲۵ء بروز جمعرات مشرقی ہند کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ فیض العلوم جمشید پور جھارکھنڈ میں ایک سیمینار کا انعقاد جامعہ کے پرنسپل حضرت علامہ مولانا مفتی محمد صلاح الدین نظامی صاحب کی صدارت و سرپرستی اور اساتذہ کی نگرانی میں ہوا۔ جس میں اساتذہ و طلبہ کے علاوہ عمائدین شہر نے بھی شرکت کی اور طلبہ کرام نے مقالہ پیش کیا۔ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ سابق مفتی اعظم ہند،آپ اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کے خاص شاگرد اور تصوف میں ان کے خلیفہ تھے۔ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ کو اللہ تبارک و تعالی نے جملہ علوم و فنون میں مہارت تامہ عطا فرمائی تھی۔سیمینار کاآغاز شعبہ حفظ و قرات کے طالب علم محمد خطیب سلمہ نے قرآن مقدس کی آیتوں سے کیا،جامعہ کے طلباء نے نعت و منقبت کے اشعار پیش کۓ جس میں فضیلت کے طالب علم محمد ذاکر حسین سر فہرست رہے۔ نقابت کے فرائض جامعہ کے طالب علم محمد بلال احمد تابش نے انجام دیے۔ جامعہ کے سابق مدرس حافظ و قاری مولانا غلام حیدر فیضی صاحب نے طلبہ کو حصول علم کے حوالے سے نصیحت کی اور اپنے مخصوص انداز میں اپنی باتیں رکھیں۔ صدر قاضی ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ و شیخ الحدیث جامعہ فیض العلوم جمشید پور حضرت علامہ مفتی عابد حسین مصباحی نوری صاحب کا خصوصی خطاب ہوا آپ نے صدر الشریعہ علیہ الرحمہ کی زندگی کی مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ آپ کی تعلیم و تربیت مجدد دین و ملت اعلی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرحمہ نے فرمائی ہے۔ پروگرام کے اخیر میں جامعہ فیض العلوم کے طلباء نے اساتذہ و اسٹاف کو تحائف پیش کرتے ہوئے دعائیں لیں اور اس دن کو “یوم اساتذہ” کے طور پر بھی منایا جاتا ہے .اس موقع پر سابق پرنسپل حضرت مولانا نصیر احمد صاحب، سابق مدرس حضرت مولانا حفیظ الدین مصباحی صاحب، مولانا شمس تبریز ازہری صاحب، مولانا احتشام رضا ازہری صاحب،مولانا امتیاز احمد صاحب مولانا ابو ہریرہ مرکزی صاحب، مولانا عبدالعزیز مصباحی صاحب، حافظ عبدالحمید صاحب کاتب معراج الحق صاحب کے علاوہ جملہ اساتذہ وہ اسٹاف موجود رہے۔ حضرت مولانا ابو ہریرہ مرکزی صاحب خطیب و امام فیض العلوم مکہ مسجد کی دعاؤں پر پروگرام اختتام پذیر ہوا۔